Saturday, July 4, 2009

رہتا ہوں اب بوجھل بوجھل: میری ایک غزل

رہتا ہوں اب بوجھل بوجھل،
کاندھوں کاندھوں گویا دلدل،

نظروں سے ہے اوجھل اوجھل،
میری آنکھوں کا وہ کاجل،

زوروں پر رہتا ہے اکثر،
غم کا دریا، بہتا کاجل،

برسا تھا وہ عرصہ پہلے،
اب تک من ہے سارا جل تھل،

افسانے کا آخر طے ہے،
دل میں ہے پھر کیسی ہلچل؟

گھر سے نکلے ایسے میں جب،
گھِر کر آئے کالے بادل۔

(محمد امین قریشی)

4 comments :

  1. -------------------------
    مجھے آپ ۱۹۸۵ میں پیدا ہونے والا ۱۹۵۰ کا آدمی کہہ سکتے ہیں
    -------------------------
    اپنی تصویر سے تو آپ لگتے بھی 1950 کی پیدائش ہیں۔۔۔
    :mrgreen:
    تفنن برطرف۔۔۔ ماشاءاللہ اچھی کاوش ہے۔۔۔۔
    کافی عمدہ ادبی بلاگز شروع ہورہے ہیں۔۔۔

    ReplyDelete
  2. Good poetry. I think the "ghar" is Pakistan.

    ReplyDelete
  3. بہت شکریہ جعفر صاحب، حوصلہ افزاءی پر ممنوں ہوں۔ بس صاحب یہ "اردو محفل" جیسے فورمز کی وجہ سے ہے کہ ہم جیسے نوجوان اپنے ادبی شوق کو بھلا نہیں پا رہے، ورنہ اس معاشرے نے ادب کے خاتمے میں کوءی کسر کہاں چھوڑی ہے۔۔۔


    اور کمیل یار ۔۔۔ اس غزل سے تم اپنی مرضی کا کوءی بھی مطلب نکال لو مجھے قطعاً اعتراض نہیں ہوگا ہاہاہا۔۔۔۔

    ReplyDelete
  4. جب دیکھتاہوں کہ میرے کسی نوجوان بھائی نے کوئ کرنے کاکام کیاہے توبہت خوشی ہوتی ہے
    آپکایہ ادبی ذوق خداسلامت رکھے اورآپکومزیدترقی عطافرمائے۔
    اگر میری غزلیات پربھی توجہ کی نظرہوجائے تومیں اپنے لئے سعادت مندی سمجھوں گا
    اس کے لئے میرے بلاگ کاوِزٹ کیجئے
    :www.myblogsafdar.blogspot.com

    ReplyDelete